ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ متحدہ عرب امارات کے 12 اور 13 جنوری کے دورے کے دوران متحدہ عرب امارات کی قیادت کے ساتھ پاکستانی مصنوعات کے لیے مارکیٹ رسائی اور پاکستان کے پبلک سیکٹر اداروں میں یو اے ای کی سرمایہ کاری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے متحدہ عرب امارات میں وزیراعظم شہباز شریف سے اقتصادی اداروں کے سربراہان کی ملاقات کے دوران ابوظبی ڈویلپمنٹ ہولڈنگ کمپنی اور انٹرنیشنل ہولڈنگز کمپنی نے نیشنل پارکس منیجمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور شمسی توانائی کے منصوبوں سمیت کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی ائیرپورٹ منیجمنٹ اور پانچ ریاستی ملکیتی اداروں میں اپنی سرمایہ کاری کرنے پر دلچسپی کا اظہار کیا، دونوں اداروں کے پاس 300 بلین ڈالرکے سرمایہ کاری فنڈزکا پورٹ فولیو موجود ہے۔
فنانس ڈویژن کے ذرائع کے مطابق یو اے ای کو آئل اینڈگیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، نیشنل بینک آف پاکستان، پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن میں شیئرز کی پیش کش کی گئی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی اسلام آباد آمد پر وزیراعظم شہباز شریف کی متحدہ عرب امارات کے صدر سے 1 بلین ڈالر کی فنانسنگ سہولت کے آپریشنلائزیشن پر بات چیت کرنا شیڈول تھی لیکن خراب موسم کے باعث ان کا دورہ اسلام آباد ملتوی کر دیا گیا۔
وزارت خزانہ کی تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورے کے دوران متحدہ عرب امارات نے 1 بلین ڈالر کے نئے قرضے دینےکا وعدہ کیا اور 2 بلین ڈالر کے موجودہ قرض کے رول اوور پر بھی اتفاق کیا گیا جس کا مقصد پاکستان کو معاشی بحران سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنا ہے تاہم رقم منتقل ہونا ابھی باقی ہے۔