سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور نے بجلی کے بریک ڈاؤن کی تحقیقات کیلئے قائم انکوائری کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس ہوا جس میں نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں کمیٹی نے بجلی بریک ڈاؤن کی انکوائری کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ مصدق ملک کی مصروفیات ہیں، محکمانہ انکوائری کی جائے اور ایک ہفتے میں محکمانہ انکوائری کرکے ابتدائی رپورٹ دی جائے۔قائمہ کمیٹی نے این ٹی ڈی سی کے ڈپٹی منیجرز کو فوری ہٹانے کی ہدایت کی۔
حکام پاور ڈویژن نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ بریک ڈاؤن کی انکوائری ابھی فائنل نہیں ہوئی، کمیٹی نے مائیکرو سیکنڈ لیول پر وولٹیج کا جائزہ لیا، کمیٹی کے 3 اجلاس ہوچکے،این ٹی ڈی سی ڈیٹا سینٹر کا بھی دورہ کیا۔کمیٹی ارکان نے استفسار کیا کہ ایک ہفتے میں انکوائری مکمل ہونی چاہیے تھی۔
کمیٹی اجلاس میں پاور ڈویژن کے حکام نے انکشاف کیا کہ بجلی بحالی کےپراسس میں تربیلاپاورہاؤس 7بار فیل ہوا۔چیئرمین نیپرا توصیف فاروقی نے بتایا کہ بریک ڈاؤن کی تحقیقات کےلیے نیپرا میں بھی اجلاس ہوا، تحقیقات کررہےہیں بریک ڈاؤن کے وقت آئسولیشن کیوں نہیں ہوئی؟ نارتھ اور ساؤتھ سسٹم الگ کیوں نہیں ہوئے۔
ان کا کہنا تھاکہ بریک ڈاؤن کے بعد سسٹم بروقت ری اسٹارٹ نہیں ہوا، بریک ڈاؤن کا مسئلہ پورے ملک میں نہیں پھیلنا چاہیے۔چیئرمین کا کہنا تھاکہ ہائیڈرو پاور کو اسٹارٹ کرنے کی کوشش کی، اس کے بعد حکام نے منگلاپاور ہاؤس اسٹارٹ کرنے کی کوشش کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ملک میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا تھا اور پورا ملک اندھیرے میں ڈوب گیا تھا۔ 24 گھنٹے گذر جانے کے باوجود بجلی مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکی تھی۔