گجرات کے نواحی گاؤں دھکڑانوالی میں شادی کی انوکھی داستان لڑکی والوں نے ڈیمانڈ پوری نہ کرنے پردلہا سمیت ساری بارات کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بنایا ۔
اور دلہن کی رخصتی کے بغیر ہی دلہے کو خالی ہاتھ واپس بھیج دیا۔ دل کے ارمان آنسوؤں میں بہیہ گئے گجرات کے نواحی گاؤں دھکڑا نوالی میں بوڑھے والدین اپنے اکلوتے بیٹے عمران علی کی شادی کے ہزاروں ارمان دل میں لیے بڑی خوشی کے ساتھ اپنے بیٹے کے سر پر سہرا سجا کر ڈولی لینے اسلام آباد چکلالہ پہنچے
تو دلہن والوں کی جانب سے بارات کا بھرپور استقبال کیا گیا اور بارات کو نکاح کے بعد کھانا کھلایا گیا اور تمام کام با خوبی طریقے سے ادا کیئے گئے
جب دلہن کو رخصت کرنے کا وقت آیا تو سارا کام ہی الٹ ہو گیا جب لڑکی والوں کی جانب سے اچانک 3تولہ سونا اور اس کے علاوہ مختلف قسم کی ڈیمانڈ کی گئی
تو دلہا کے والدین سے ڈیمانڈ پوری نہ ہوئی جب بات توں میں تک پہنچی تو دلہن کے عزیزواقارب نے طیش میں آکر دولہا اور اس کے والد سمیت براتیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا دولہا اور اس کے والد کو چوبیس گھنٹے یرغمال بنانے رکھا
اگلے روز ولیمہ کےدن جب رشتے دار اور دوست احباب ولیمہ کھانے کے لیے پہنچے تو دولہا اور اس کے والد کو بغیر دلہن کے خالی ہاتھ لوٹنے پر سب حیران ہو گئے
جب دولہا کے والد نے ان سب کو بتایا کہ ہم بڑی مشکل سے لڑکی والوں سے منت اور معافی مانگ کر اپنی جان بچا کر گھر پہنچے ہیں تو مبارکباد دینے کی بجائے اظہار افسوس اور مذمت کا سلسلہ شروع ہو گیا اور یہ خبر علاقہ میں آگ کی طرح پھیل گئی ۔