پرویز الٰہی، افضل ساہی، مونس الٰہی کے خلاف تحقیقات کا آغاز ، گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں تعمیراتی ٹھیکوں میں 1 ارب 25 کروڑ کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔
لاہور نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، سابق صوبائی وزیر علی افضل ساہی اور مونس الہی کیخلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا۔ ذرائع کے مطابق ملزمان کیخلاف مجموعی طور پر 226 ٹھیکوں میں فرنٹ مینوں کے ذریعے سوا ارب کی کرپشن و کک بیکس وصول کرنے کا الزام ہے۔
رشوت وصولی کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کی نگرانی میں پورا گروہ سرگرم رہا۔ایکسین رانا اقبال کیخلاف پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے آفیسران و اہلکاروں سے تبادلوں کے عوض کروڑوں کی رشوت وصولی کا الزام ہے۔
ٹرانسفرز کی مد میں وصول رقم محمد خان بھٹی کے ذریعے اعلیٰ حکام تک پہنچائی جاتی رہی۔ملزمان نے من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے کیلئے گجرات اور منڈی بہاﺅالدین میں کل 226 ٹھیکے منظور کروائے۔
سال 2021-22 کے دوران گجرات اور منڈی بہاﺅالدین میں 45 سکیمیں منظور کروائی گئیں۔ سال 2022-23 کیلئے دونوں اضلاع میں 181 سکیمیں شامل کی گئیں جن میں کرپشن کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ آفس سے وزارت مواصلات کو 184 سمریوں کی منظوری کیلئے ڈائریکٹ احکامات بھی جاری کروائے گئے
نیب لاہور کی جانب سے محکمہ مواصلات و دیگر اعلیٰ حکام کیخلاف تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہےنیب ٹیم کی جانب سے تمام ملزمان کی جلد نیب میں طلبی کا امکان ہے