لاہور: اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی پر فرد جرم کے لیے 21 نومبر کی تاریخ مقرر کردی۔اے ٹی سی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے رخصت پر ہونے کے باعث پرویز الہٰی کو ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس کی عدالت میں پیش کیا گیا، پرویز الہٰی کی جانب سے وکیل سردار عبدلرازق عدالت میں پیش ہوئے۔ڈیوٹی جج نے سماعت کے آغاز پر ریمارکس دیئے کہ کہتے ہیں سیاست دانوں میں نگران ہوتے ہیں ویسے ہی ججز میں بھی نگران ہوتے ہیں، آج میں بھی نگران جج ہی ہوں۔عدالت نے استفسار کیا کہ آج تاریخ ہی ہونی ہے؟ وکیل صفائی سردار عبدلرازق نے عدالت کو بتایا کہ جی آج تاریخ ہونی ہے. تاہم پرویز الہٰی سے کمرہ عدالت میں بات کرنے کی اجازت چاہتے ہیں۔عدالت نے سابق وزیراعلیٰ کو وکلا سے کمرہ عدالت میں بات کرنے کی اجازت دے دی۔
بعدازاں عدالت نے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمہ میں پرویز الہٰی پر فرد جرم کے لیے 21 نومبر کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔کمرہ عدالت میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ و صدر پاکستان تحریک انصاف چودھری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ یہ جو نیلسن منڈیلا آئے ہیں پہلے اپنے بھائی سے حساب لیں، لوگوں کے ساتھ اتنی زیادتیاں ہوئیں کہ وہ خود کشیوں پر مجبور ہیں۔پرویز الہٰی کا مزید کہنا تھا کہ لوگ گیس اور بجلی کے بل ادا کرنے سے قاصر ہیں. لوگوں کی نوکریاں ختم ہو گئیں. اساتذہ کو بھی انہوں نے مارنا شروع کر دیا، جو یہ کر رہے ہیں اسکا حساب الیکشن میں دینا پڑے گا۔