وزیراعظم شہباز شریف اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے وفد کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
کراچی سے ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے مقامی حکومتوں سے متعلق آئینی ترامیم کی تجاویز پر عمل کیلئے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے آئینی ترامیم پر تمام پارلیمانی جماعتوں سے جلد بات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
ایم کیو ایم وفد نے گفتگو کے دوران کہا کہ احسن اقبال نے ایم کیوایم کے ساتھ مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے تھے۔
ایم کیو ایم کا موقف تھا کہ ن لیگ نے ہماری آئینی ترمیم پر بھرپور سپورٹ کی یقین دہانی کرائی تھی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ آئینی ترمیم پارلیمان میں لانے سے قبل سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لیا جائے گا۔
ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق کراچی، حیدرآباد اور دیگر شہری علاقوں کے ترقیاتی فنڈز پر بھی بات چیت کی گئی اور ایم کیو ایم نے آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی اور بجلی کی قیمتوں میں کمی پر زور دیا۔