گوجرانوالہ میں اسکول کی بچیوں سے زیادتی کے الزام میں سرکاری اسکول ٹیچر کے شوہر کوگرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم کینٹین میں طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔
طالبات سے زیادتی کا واقعہ گوجرانوالہ میں تھیڑی سانسی میں گورنمنٹ نان فارمل ایجوکیشن اسکول میں پیش آیا۔
خاتون نے محکمہ لٹریسی کے تحت گھر میں اسکول بنا رکھا تھا جہاں خاتون کے شوہر نے اسکول کے اندر کینٹین بنا رکھی تھی جہاں وہ طالبات کو زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔ متاثرہ طالبات کی عمریں11 سے 14سال کے درمیان ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے ویڈیوز بھی بنا رکھی تھیں، متاثرہ بچیاں ڈر کے مارے خاموش رہیں، ملزم کئی سال سے اسکول میں بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا گزشتہ روز ایک بچی نے گھر والوں کو بتایا، جس پر والدین نے مل کر پولیس سے رابطہ کیا۔
پولیس کے مطابق 5 بچیوں کے میڈیکل کروا لیے گئے، رپورٹ میں زیادتی ثابت ہوگئی ہے، ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا جس کو گرفتار کرکے پانچ مقدمات درج کرکے مزید تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے گوجرانوالہ میں اسکول کی بچیوں سے زیادتی کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
وزیر تعلیم کے احکامات پر اساتذہ کو معطل کرکے اسکول کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے، محکمہ کے اعلیٰ افسران پر مشتمل 3 رکنی انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، کمیٹی سے 24 گھنٹوں میں انکوائری رپورٹ طلب کر لی ہے۔
رانا سکندر حیات کا کہنا ہے کہ ملزم کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔