ترجمان پنجاب حکومت عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ اچھے سے اچھا بندہ بھی تحریک انصاف میں جاکر بدتمیز ہوجاتا ہے۔
سب تک نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سارا دن میڈیا دکھاتا رہا کہ لاہور کے تمام راستے کھلے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کتنا کامیاب جلسہ تھا کہ بیرسٹر سیف جلسے کی بات پر خود ہی ہنس پڑے، انہوں نے علی امین گنڈاپور کو مویشی منڈی کا دورہ کرنے اکیلے ہی بھیج دیا ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت نے مزید کہا کہ جگہ جگہ موٹروے پر قافلے والوں نے اپنا استقبال کرایا تو ٹریفک جام ہونا تھا، موٹروے پر اے کے 47 کے بٹ مار کر ویگن کے شیشے توڑے گئے۔
اُن کا کہنا تھاکہ پنجاب میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی 10، 15 بندے لے کر جلسہ گاہ پہنچے تھے، سیاسی جماعتیں جلسے کرتی ہیں ان کے لیے اتنے تحفظات بھی نہیں ہوتے۔
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کا ٹریک ریکارڈ موجود ہے، جب جلسے کا وقت ختم ہوا تو ڈی جے نے خود ہی ساؤنڈ سسٹم بند کرایا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے جلسہ انتظامیہ کو وقت ختم ہونے کی یقین دہانی کرائی، ڈی جے نے تو قانون کی پاسداری کی لیکن پی ٹی آئی قیادت نے نہیں کی، اچھے سے اچھا بندہ بھی پی ٹی آئی میں جاکر بدتمیز ہوجاتا ہے۔