اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں غزہ جنگ بندی سے متعلق قرارداد امریکا کی جانب سے ویٹو کیے جانے پر حماس کا ردِعمل سامنے آگیا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی کے مطالبے کی قرارداد ویٹو ہونے کے بعد امریکا پر غزہ میں اسرائیل کی ’’نسل کشی کی جنگ‘‘ میں ’’براہ راست ذمہ دار‘‘ قرار دے دیا۔
حماس کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں میں امریکا ’’براہ راست ساتھی‘‘ ہے۔
مزاحمتی تنظیم نے ایک بیان میں کہا، ’’ایک بار پھر امریکا یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت میں براہ راست شراکت دار ہے۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ (امریکا کا) مجرمانہ فعل ہے، یہ ہمارے بچوں اور عورتوں کو شہید کر رہا ہے اور غزہ میں شہریوں کی زندگی کو تباہ کر رہا ہے، اور یہ کہ یہ قابض (اسرائیل) کی طرح براہ راست نسل کشی کی جنگ کا ذمہ دار ہے۔
دوسری جانب فلسطین نے بھی جنگ بندی کی تازہ ترین قرارداد منظور کرنے میں ناکامی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی مشن کے نائب سفیر ماجد بامیہ کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے جاری مہلک حملے کا وہاں پر قید اسرائیلی اسیران سے کوئی تعلق نہیں ہے۔