وزیرِا عظم شہباز شریف کی زیرِصدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے میں اصلاحات پر جائزہ اجلاس ہوا۔
دورانِ اجلاس شہباز شریف کو آئی ٹی برآمدات کو 25 ارب ڈالرز تک پہنچانے کے لیے تفصیلی لائحہ عمل بتایا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے پاس باصلاحیت افرادی قوت اور وسائل کی کمی نہیں، وسائل کے بہتر استعمال اور افرادی قوت کی تعلیم و تربیت کے ذریعے پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 25 ارب ڈالرز سے بھی تجاوز کر سکتی ہیں، آئی ٹی شعبے کی اصلاحات کا پیش کردہ لائحہ عمل بہترین ہے۔
اُنہوں نے ہدایت کی کہ آئی ٹی کے شعبےکی اصلاحات پر عمل درآمد یقینی بنائیں، اصلاحات کی راہ میں حائل چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام ادارے مل کر تعاون کریں، آئی ٹی کے شعبے کی اصلاحات پر عمل درآمد کی میں بذات خود نگرانی کروں گا۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ نوجوانوں کو عالمی معیار کی تعلیم و تربیت اور ہنر دینے کے لیے ایچ ای سی لائحہ عمل بنائے۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستانی آئی ٹی ماہرین کی خلیجی ممالک میں طلب موجود ہے، آئی ٹی ماہرین کی خلیجی ممالک میں طلب سے متعلق تجاویز کو جلد عملی جامہ پہنایا جائے۔
شہباز شریف نے آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے کے حوالے سے واضح اہداف وضع کرنے اور ہر اقدام کے حوالے سے معینہ مدت کا تعین کرنے کی ہدایت کر دی۔
اُنہوں نے آئی ٹی شعبے کی اصلاحات کے نفاذ اور مختلف اداروں کے ساتھ تعاون کے فروغ کے لیے کمیٹی قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔