ویب ڈیسک:رواں برس سورج گرہن، شمسی طوفان اور اسکے نتیجے میں پیدا ہونے والی آسمانی روشنیوں جیسے فلکیاتی مظہر دنیا والوں کو مبہوت کرچکے ہیں۔
تاہم یہ سلسلہ آئندہ برس بھی رکھنے والا نہیں جب لوگ ہمارے نظام شمسی کے 7 سیاروں کو ایک قطار میں دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔
ماہرین فلکیات کے علاوہ ستاروں اور علم نجوم کے شوقین افراد کو یہ فلکیاتی کرشمہ آئدہ برس جنوری 2025 میں دیکھنے کو ملے گا۔
اس قطار میں عطارد، زہرہ، مریخ، مشتری اور زحل شامل ہوں گے جبکہ نیپچون اور یورینس کو اسی قطار میں انسانی آنکھ سے دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔
اگرچہ یہ سیارے کسی دھاگے میں پروئے ہوئے موتیوں کی طرح بالکل سیدھی لکیر میں نہیں ہوں گے، لیکن ان کی ترتیب اور پوزیشن کچھ اس طرح کا تاثر ضرور پیدا کرے گی۔
سیاروں کی اس طرح کی صف بندی نسبتاً نایاب ہوتی ہے جنہیں زمانہ قدیم کی کسی بڑی تبدیلی کے آغاز کا اشارہ سمجھا جاتا تھا۔
اس کی سائنسی توجیہ اِن سیاروں کا اپنا اپنا مخصوص orbital period ہے، جس کی وجہ سے یہ کبھی کبھار زمین کے زاویے سے ایک قطار میں دکھائی دیتے ہیں۔
انگریزی میں اس کیلئے ‘پلینیٹری پریڈ’ یا ‘پلینیٹری الائنمنٹ’ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جس کے معنیٰ نظام شمسی میں سیاروں کی مخصوص پوزیشننگ ہے، مثلاً سیاروں کا سیدھی قطار میں آنا یا کسی مخصوص مقام سے دیکھنے پر قریب نظر آنا وغیرہ۔
اِن سیاروں کا ایک قطار میں 21 جنوری 2025 سے آئندہ تقریباً 4 ہفتوں تک دیکھا جاسکے گا، انہیں دیکھنے کا بہترین وقت غروب آفتاب کے بعد ہوگا۔
اس منفرد فلکیاتی مظہر کو انسانی آنکھ سے دیکھنے کیلئےصاف آسمان ضروری ہے ورنہ یہ منظر ممکنہ طور پر دھندلا ہوسکتا ہے جس کا مشاہدہ کرنے کیلئے آپ کو ٹیلی سکوپ کی ضرورت پڑے گی۔
اگر آپ یہ نظارہ دیکھنے کیلئے درست مقام کا تعین کرنا چاہتے ہیں تو آئندہ برس جنوری میں فلکیات کی مختلف ویب سائٹس اور ایپس سے رجوع کرلیں جہاں ناسا یا مقامی رصد گاہیں اور تنظیمیں اکثر سیاروں کی آنے والی صف بندی کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرتی ہیں۔