سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی پرانی گاڑیوں پر زیروٹالرنس ہے۔سموگ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ لاہور کافی حد تک سموگ سے متاثر ہورہا ہے، لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک پہنچ چکا ہے، 3 ماہ کے دوران لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک گیا۔انہوں نے کہا کہ سموگ کی وجہ سے تعلیم، معیشت اور صحت متاثر ہوتی ہے، سموگ لاہور میں جمع ہوتی ہے اور سردیوں میں معمولات زندگی متاثر کرتی ہے، لاہور میں سموگ کا انڈیکس ساڑھے 400 تک بھی گیا ہے، پچھلے ادوار میں سموگ کے خاتمے کیلئے کوئی احتیاطی تدبیر نہیں اپنائی گئی۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پنجاب میں وہیکل فٹنس کا کوئی پروسیس موجود نہیں تھا، وزیراعلیٰ مریم نواز نے منصب سنبھالتے ہی ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر بنانے کا حکم دیا، وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی لگائی گئی۔سینئر صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب میں روزانہ 1800موٹرسائیکلیں رجسٹر ہوتی ہیں، لاہور میں اس وقت 13 لاکھ گاڑیاں موجود ہیں، شہری جرمانے سے بچنے کیلئے اپنی گاڑیوں کی مکمل فٹنس کا خیال رکھیں، ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی پرانی گاڑیوں پر زیرو ٹالرنس ہے، لاہور میں جلد الیکٹرک بسیں چلنا شروع ہوجائیں گی۔مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ ان تین ماہ میں کم سے کم کنسٹرکشن کریں، ہم نے سی اینڈ ڈبلیو کی کنسٹرکشن کو بند کیا اور جرمانہ بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ ایک ہزار سوپر سیڈرز پنجاب حکومت نے فراہم کئے ہیں، کسان کو سہولیات فراہم کررہے ہیں، پنجاب کی سطح پر پہلی مرتبہ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کا منصوبہ لائے ہیں، پچھلے 4سال میں پنجاب کو خراب کیا گیا گندا کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ 45ہزار انسپیکشن 3ماہ میں کی گئی، 1500پلانٹس کو سیل کیا، پندرہ سو ایف آئی آرز کاٹی گئی ہیں، پنجاب میں 8ہزار بھٹے موجود ہیں، لاہور اور اس کے اطراف میں 2 ہزار بھٹے موجود ہیں، دو سو تیس بھٹوں کو مسمار کیا گیا ہے، لاہور قصوراورشیخوپورہ میں تمام بھٹے زگ زیگ ٹیکنالوجی پر ٹرانسفر کردیا گیا ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس حوالے سے اڑھائی کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا، پندرہ سو ایف آئی آرز کی گئیں، ڈھائی سو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، کوئی بھی ڈویلپمنٹ پراجیکٹس بنایا جائے گا اس میں پلانٹیشن کو ضروری کردیا گیا ہے، ہم کلائمینٹ چینج پر پورا کام کر رہے ہیں صوبائی کابینہ سے اس کو منظور کروا لیا گیا ہے، اگر اپنی ذمہ داری ہر شخص نہیں اٹھائے گا تو سموگ کو کنٹرول نہیں کیا جاسکے گا۔