بھارتی خوبرو اداکارہ نین تارا نے ساتھی اداکاردھنوش کے نام کھلا خط شیئر کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نین تارا نے اپنی دستاویزی فلم میں دھنوش کی فلم کی فوٹیج کے استعمال کے بعد آنے والے 10 کروڑ ہرجانے کے نوٹس پر جواب دے دیا۔
42 سالہ اداکار کی طرف ان کی فلم کے 3 سکینڈ کے کلپ کو استعمال کرنے پر 39 سالہ اداکارہ کو قانونی نوٹس بھیجوایا گیا ہے۔
نین تارا کی ایک دستاویزی فلم ’نین تارا، بیونڈ دی فیری ٹیل‘18 نومبر کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر ریلیز ہو رہی ہے، لیکن اس سے پہلے ہی انہیں دھنوش کی طرف سے 10 کروڑ کے کاپی رائٹ کے دعوی کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے۔
دھنوش نے دعویٰ کیا کہ اس دستاویزی فلم میں اُن کی فلم راؤڈی دھان کا 3 سکینڈ کا کلپ ہے، جو ’نین تارا،بیونڈ دی فیری ٹیل‘کے ٹریلر میں بھی نظر آ رہا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق نین تارا جو بظاہر قانونی کارروائی سے پریشان نظر آرہی تھیں، نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر دھنوش کے نام ایک کھلا خط شیئر کرکے جواب دے دیا۔
اداکارہ نے کھلے خط میں ساتھی اداکار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہر برا وقت، آپ کے کردار کے بارے میں بہت کچھ بول دیتا ہے۔
انہوں نے خط میں مزید کہا کہ میں نے آپ کی طرف سے اجازت نامے کے لیے 2 سال انتظار کیا، اب جب دستاویزی فلم کی ریلیز کی منظوری ہوگئی ہے، اس کے باوجود آپ نے انکار کردیا، ہم ہار مانتے ہیں اور فلم سے سین نکال رہے ہیں۔
نین تارا نے کھلے خط میں اس بات کوواضح کیا کہ دھنوش کا یہ اقدام ’اب تک کی سب سے چھوٹی حرکت ہے‘، سب سے چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ دستاویزی فلم کا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد آپ نے قانونی نوٹس بھیجا، آپ نے صرف 3 سکینڈ کی ویڈیو کے استعمال پر سوال اٹھایا ہے، جس ویژول پر اقدام کیا گیا، وہ پہلے ہی سوشل میڈیا پر موجود ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ ہر برا وقت، آپ کے کردار سے متعلق بہت کچھ بول دیتا ہے، آپ مداحوں کے سامنے جیسا خود کو پیش کرتے ہیں، کم از کم میرے لیے، آپ اُس کا آدھا بھی نہیں ہیں۔
نین تارا نے استفسار کیا کہ ’کیا ایک پروڈیوسر بادشاہ ہوتا ہے؟ جو سیٹ پر موجود دیگر تمام افراد کی زندگیاں کنٹرول کرتا ہے؟ جس کے حکم سے انحراف کا مطلب قانونی کارروائی ہے۔
انہوں نے دھنوش پر طنزیہ وار کیے اور کہا کہ فلم کی ریلیز کو تقریباً 10 برس ہوچکے، یہ دورانیہ نقاب پہن کر برا رویہ رکھنے کےلیے کافی ہوتا ہے، میں وہ تمام باتیں نہیں بھولی جو فلم سے متعلق بطور پروڈیوسر آپ نے کہیں، یہ فلم ریلیز پر لوگوں کو پسند آئی اور ہٹ ثابت ہوئی۔
اداکارہ نے کہا کہ فلم کی ریلیز سے پہلے کہے گئے آپ کے الفاظ ہمارے لیے ناقابل علاج بن چکے ہیں، پھر مجھے فلمی حلقوں سے پتا چلا کہ فلم کے ہٹ ہونے سے آپ کی انا کو ٹھیس پہنچی۔