مسلم لیگ کی نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز کے سیاسی سیکرٹری اور قریبی ساتھی ذیشان ملک نے سماجی رابطے کی ویب
سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان کو قومی خزانے کو تقریباً 60 ارب روپے کا چونا لگانے پر گرفتار کیا ہے
ذیشان ملک نے کہا کہ یہ پیسہ پاکستانی عوام کی امانت تھی اس پیسوں کو قومی خزانے میں جمع کرنے کی بجائے القادر ٹرسٹ بنا کر لوٹ لیا گیا تھا۔
دوسری جانب نیب کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی گرفتاری چیئرمین نیب کی ہدایت پر ہوئی.
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ عمران خان پر نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 9 اے کے تحت کرپشن اور بدعنوانی کا الزام ہے۔
نیب کے اعلامیے کے مطابق عمران خان کو نیب آرڈیننس کی شق 34 اے، 18 ای اور 24 اے کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق عمران خان اس وقت نیب راولپنڈی کے دفتر میں موجود ہیں۔ کچھ ہی دیر میں عمران خان کا میڈیکل کرایا جائے گا۔ عمران خان کو احتساب عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔